دنیا میں مردہ انسانوں کے غار اور ان کے بابت معلومات Catacomb

 

دنیا میں مردہ انسانوں کے غار (Catacomb) اور ان کے بابت معلومات

یہ دنیا ایسے عجائبات سے بھری پڑی ہے جن کو دیکھ کر ہم حیران اور پریشان ہو جاتے ہیں اور یہ عجائبات کبھی کبھی ہماری توقع کے بغیر سامنے منظرِ عام پر آ جاتے ہیں۔  آپ فرعون کی ممیز کو لیجیئے، جن کی لاشوں کو مصالحہ لگا کر محفوظ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ لیکن کچھہ عرصے بعد  جب یہ صندوق ملی تو وہ کسی عجوبے سے کم نہ تھی۔ اسی طرح آج کیٹاکومب کے بارے کچھہ معلومات (knowledge) اس امید کے  ساتھہ آپ تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں؛ کہ  آپ کے علم میں اضافے کا باعث بننے  کےساتھ   ساتھ آپکو پسند آئیگی۔

کیٹاکومب (Catacomb)  انگریزی زبان کا ایک لفظ ہے جسکو مردہ انسانوں کی ایسی سرنگیں کہتے ہیں جہاں مردوں کی ہڈیاں اور کھوپڑیاں موجود ہوں۔ یا انسانوں کا ایسا قبرستان کہتے ہیں جہاں زندہ انسان اتر کر مردہ انسانوں کی ہڈیوں کو دیکھ یا چھو سکتا ہو۔  

کیٹاکومب کا تصور یہودیوں سے آیا جنہوں نے مصری فرعونوں سے سیکھا۔ مصر کے قدیم لوگ  مردوں کو دفن کرنے کے کے بجائے کوئی غار تلاش کرتے تھے اور مردوں کو غاروں میں چھوڑ کر آتے تھے۔ اہرامِ مصر بھی Catacomb  تھا جہاں شاہی مردہ خانے ہوتے تھے۔ چونکہ بادشاہ اپنے خاندان کے افراد عام لوگوں کے ساتھ دفن ہونا معیوب سمجھتے تھے۔ اس لئے یہ لوگ الگ غار تلاش کر کے اور اس غار پر اہرام بنوایا کرتے تھے جبکہ عام لوگ عام غاروں میں دفن ہوا کرتے تھے۔ عیسائیوں کے عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بھی صلیب سے اتار کر ایک غار ہی میں رکھہ دیا تھا اور اس کے بعد آپ  علیہ السلام کا جسمِ اطہر اس غار سے غائب ہو گیا تھا۔ یوروشلم شہر کے نیچے میلوں لمبائی میں ایک کیٹاکومب ہے جہاں  لاکھوں لوگوں کی کھوپڑیاں اور ہڈیاں پڑی ہیں؛ اور عیسائی زائرین آج بھی اس غار کی زیارت کیلئے جاتے رہتے ہیں ۔

روم شہر کے نیچے دنیا کا سب سے بڑا کیٹا کومب واقع ہے،  یہ کیٹاکومب چھ ہزار سال پرانا ہے جس کی لمبائی 375 میل ہے جہاں پر 80 سے 90 لاکھ انسانوں کی باقیات رکھی ہوئی ہیں۔

ویسے دنیا میں بہت کیٹاکومب ہیں لیکن پیرس کا کیٹاکومب سب سے زیادہ مشہور ہے۔ جہاں سیاح اس سرنگ میں اتر کہ ان مردہ انسانوں کا جائزہ لے سکتے ہیں اور ان کی ہڈیوں کے ساتھ اپنی pictures بھی لے  سکتے ہیں۔ اس کیٹاکومب میں تقریباَ ستر لاکھ مُردے موجود ہیں۔ اس کیٹاکومب میں بہت سے غار نما گڑھے بھی ہیں جن کے مجموعی طور پر لمبائی 200 کلومیٹر ہے۔ یہ کیٹاکومب ایک زندہ قبرستان ہے جس کی دیواریں انسانوں کی کھوپڑیوں اور ہڈیوں سے بنی ہوئی ہیں اور ان دیواروں پر انسانی سوختہ کھوپڑیاں اور ہڈیاں چنی ہوئی ہیں۔ سیاح ان ہڈیوں کو ہاتھہ لگا کر  touchکر سکتے ہیں۔ یہاں ہر طرف ہڈیوں کے ڈھیر نظر آتے دکھائی دے گیں اور ان پر موت کے لرزتے سائے دکھائی دیتے ہیں۔ ان سایوں کے درمیان میلوں لمبے غار ہیں یہ دنیا کا دوسرا بڑا کیٹا کومب یعنی زیرِ زمین قبرستان ہے۔

مصر کے شہر سکندریہ کے نیچے دنیا کا تیسرا بڑا کیٹاکومب 1900ء میں دریافت ہوا۔ یہ کیٹاکومب تین منزلہ ہے اور ان تین منزلوں میں درجہ بندی  کے مطابق مردے موجود ہیں۔ پہلی منزل پر امیر اور بارسوخ لوگوں کی  ہڈیاں اور کھوپڑیاں موجود ہیں۔ دوسری منزل پر درمیانے درجے کے لوگ جبکہ تیسری منزل پر تیسری  category  کے مُردے موجود ہیں۔  1900ء میں ایک گدھا گڑھے میں گر گیا اور لوگ اس گدھے کو باہر نکالنے کیلئے لوگ اس گڑھے میں نیچے اترے اور اس طرح وہ گدھا سکندریہ شہر میں دنیا کے تیسرے  بڑے کیٹاکومب کی دریافت کا سبب بنا جہاں لاکھوں لوگوں کی ہڈیاں لوگوں کے دیکھنے کی منتظرتھیں۔

گاڈ فادر کے سسلی کے شہر پولرمو میں دنیا کا چوتھا بڑا کیٹاکومب 16ویں صدی میں دریافت ہوا جس میں میں بارہ ہزار لوگوں کی باقیات موجود ہیں۔ دنیا میں پانچویں نمبر پر کیٹا کومب مالٹا میں نویں صدی کا کیٹا کومب بھی موجود ہے۔ ویانا ریاست کے شہر سینٹ سٹیفن کیتھڈرل کے نیچے چھٹا  کیٹاکومب موجود ہے جو بھی کئی میل لمبا ہے۔  دنیا کا ساتواں بڑا کیٹاکومب چیک ری پبلک کے شہر برونو میں واقع ہے جہاں پر 50 ہزار مُردے موجود ہیں۔

 یوکرائن ملک کے شہر اوڈیسا کے نیچے 2500 کلومیٹر لمبے غار ہیں؛ میں بھی کئی کیٹاکومب ہیں۔ یہ فاصلہ کتنا لمبا ہے؛ اس کا اندازہ اوڈیسا اور پیرس کے درمیان 2138 کلو میٹر فاصلے سے لگا  جا سکتا ۔ ۔ 1995ء میں اس ملک کی حکومت نے چند لوگ ان غاروں میں اتارے جنہوں نے مسلسل 27 گھنٹے چلنے کے بعد صرف 40 کلو میٹر کا سفر مکمل کیا۔ چند نوجوانوں  نے  2005ء کے دوران اسی کیٹاکومب میں new year  پارٹی کا بندوبست کیا  تھا؛ اس پارٹی کے گروپ کی ایک لڑکی راستہ بھٹک گئی تھی۔ اس لڑکی کا نام ماشا تھا  اور وہ  نا جانے کہاں گھوم گئی  تھی جسے تلاش کرنے کے لئے پولیس کو دو سال لگے۔ یوکرائن کے اس کیٹاکومب کا temperature  انتہائی کم ہوتا ہے اس وجہ آج تک سینکڑوں سال پرانی لاشیں اصل حالت میں وہاں موجود ہیں۔ عموماً تحقیق کیلئے سائنس دان یہاں سے نمونے بھی حاصل کرتے رہتے ہیں۔

لیکن ماہرین پیرس کے کیٹاکومب کو دوسری تمام کیٹاکومبز سے زیادہ  بہتر کیٹاکومب کہتے ہیں۔ اس کی وجوہات یہ ہیں کہ یہ کیٹاکومب سیاحوں کیلئے کھلا ہے اور وہاں حکومت نے سیاحوں کو بھٹکنے سے بچاؤ کیلئے غاروں پر سلاخیں لگا رکھی ہیں چنانچہ آپ ممنوعہ علاقے میں نہیں جا ہو سکتے۔  سرنگ میں داخل ہونے والے سیاحوں کی باقاعدگی سے گنتی  بھی کی جاتی ہے۔ اس کیٹاکومب میں بیک وقت وقت بیس سے زیادہ لوگوں کو غاروں میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا ۔  اس کیٹاکومب کی دلچسپی ایک بڑی وجہ یہ ہے کی یہاں آرٹ ورک کیا گیا ہے اور کیٹاکومب میں کھوپڑیاں اور ہڈیاں مصورانہ ترتیب سے پڑی ہوئی ہیں اس وجہ سے انکو  دیکھ کر آدمی خوفزدہ نہیں ہوتا بلکہ آپ ان ہڈیوں کو آرٹ ورک سمجھ کر داد دیں گے۔


Post a Comment

0 Comments