Sugarcane Cultivation and Production Statistics

 

Sugarcane-Cultivation-and-Production-Statistics

گنے کی ایک ایسی فصل ہے جو گھاس کے پوسیائی خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ بنیادی طور اس فصل کا رس حاصل کرنے کے لئے کاشت کیا جاتا ہے جو چینی کی پیداوار کے لئے اہم ذریعہ ہے۔ گنے کے لئے مناسب درجہ حرارت کم از کم 20 سینٹی  گریڈ یا اس سے زیادہ ہے۔ اس لئے اس فصل کی کاشت گرم اور درمیانے گرم علاقوں میں کی جاتی ہے۔ اس فصل کی لمبائی چھ سے بیس فٹ تک ہوتی ہے جس کے جوڑ، تختیاں اور پتے گلوکوز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ فصل مویشیوں اور دیگر جانوروں کے لئے چارہ کا بھی ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔

اس فصل کے لئے ٹھنڈا موسم اس کے اگنے اور پانی کے روکنے میں مدد کرتا ہے۔ اس فصل کی کٹائی ٹھنڈے اور خشک موسم میں شروع ہوتی ہے، جو پانچ سے چھ ماہ تک جاری رہتی ہے۔ یہ ٖفصل ایک لمبے دورانیہ والی فصل ہے جس کی ایک مرتبہ اگائی کے بعد دو سے تین مرتبہ فصل لی جاتی ہے یعنی اس کو تین سال میں ایک ہی مرتبہ اگایا جاتا۔  گنے کی پیداوار ہر سال 1.8 بلین ٹن تک ہوتی ہے جو اسے دنیا کی سب سے بڑی فصل بناتی ہے۔

دنیا میں نوے سے زائد ممالک میں گنے کی کاشت کی جاتی ہے جن میں پاکستان، انڈیا، نیوگنی، آسٹریلیا، برازیل، جنوبی افریقہ، ہوائی، لوزیانیا، پیرو اور دوسرے ممالک شامل ہیں۔ گنے کی کاشت میں برازیل سب سے پہلے نمبر پر، اس کے بعد انڈیا، تیسرے نمبر چین، چوتھے نمبر پر تھائیلینڈ جب کہ پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔

گنے کو بنیادی طور پر اس کی چھڑہیوں کی کٹنگ کرکے اگایا جاتا ہے۔ فصل اگانے کے لئے پہلے سال کی عمر والے گنے کو استعمال کیا جاتا ہے۔ ان چھڑیوں میں جوانٹ کے ساتھ دو یا اس سے زیادہ کلیاں ہوتی ہیں (جن کو علاقائی زبان میں آنکھ کہا جاتا ہے)۔ اس ٖفصل کو اچھی طرح سے کام کرنے والے کھیتوں میں لگایا جاتا ہے۔

گنے کی ٖفصل کے لئے بہت پانی کی ضرورت ہوتی جس وجہ سے اس ٖفصل کی آبپاشی کے لئے اچھی طرح اس زمین کے ساتھ نالیاں اور کیاریاں بنانی چاہئیں۔ یہ ٖفصل اگانے کے لئے سب سے پہلے زمین کو اچھی طرح گہرے ہل دیکر اس میں مٹی بنانی چاہیے

اس کے بیج لگانے کے لئے صحتمند فصل کا چناؤ کرنا چاہیے اور اس بیج کو اگانے سے پہلے اس کے اوپر جراثیم کش دوائوں کے سپرے کرنے چاہیے۔

گنے کی فصل اگانے کے لئے مختلف علاقوں میں موسم کی مناسبت سے کئی طریقے اختیار کئے جاتے ہیں۔ جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں۔

فلیٹ میتھڈ (Flat Method) 

اس طریقہ سے زمیں کو اچھی طرح سے ہل دے کر اس میں دو سے تین فٹ کے فاصلہ پر کیاریاں بنائی جاتی ہیں۔ ان کیاریوں کے درمیان بیج کے دو سے اڈھائی فٹ کے ٹکڑے بنا کر ان کیاریوں کے درمیان بیج کے کے ان ٹکڑوں کو سیدھا لٹایا جاتا ہے اور اس کے بعد ان کو تھوڑی سی مٹی سے ڈھانپا جاتا ہے اور اس کے اوپر پانی چھوڑ دیا جاتا ہے۔

Flat-Method


ڈبل رو  میتھڈ (Double Row Method)

اس طریقہ کار میں پہلی لائن سے دوسری لائن کے درمیان ڈیڈھ سے تین فٹ کا فاصلہ ہوتا ہے۔ اس طریقہ سے گنے کی بیج چھہ سے سات انچ کے ٹکڑے کرکے کیاریوں کے اوپر کلیوں (Eyes) والی سائیڈ اندر کرکے کھڑا کردیا جاتا ہے اور اس کے بعد کیاریوں میں پانی چھوڑ دیا جاتا ہے۔


رنگ پٹ میتھڈ (Ring Pit Method)

اس طریقہ سے ڈیڈھ فٹ گہرے اور تین فٹ چوڑے گول گڑہے بنائے جاتے ہیں اس کے بعد ان گڑہوں میں 5 سے 6 کلو گرام گوبر کی کھاد، دوسے تین کلوگرام ڈی اے پی، سو گرام ایم اوپی ڈال کر 20 سینٹی میٹر کے لگ بھک بھر دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد دو سے تین انچ کے بیج کو سائیکل کے پہیوں کی طرح گڑہے میں بچھایا جاتا ہے اور اس کے بعد اس میں تین سے چار انچ تک مٹی ڈال دیتے ہیں۔ ایک ایکڑ میں چار ہزار تک گڑہے بناکر اس طرح سے اگایا جاتا ہے؛ لیکن یہ طریقہ اختیار کرنے میں کافی خرچہ ہوجاتا ہے اور دوسرے طریقوں کی مقابلہ میں اس کی پیداوار بھی کم ہوتی ہے اس لئے یہ طریقہ کاشتکاروں کے لئے مناسب نہیں ہے۔

Ring-Pit-Method


پیوندکاری (Transplantation)

اس طریقہ میں پہلے گنے کے بیجوں کو تھیلہیوں یا پولی بیگز میں علیحدہ گھر یا کسی فارم میں اگایا جاتا ہے اور پھر وہاں سے اٹھاکر اس کو  ایک یا دو فٹ کی دوری پر پیوندکاری کی جاتی ہے۔ یہ طریقہ ایسی  زمین کے لئے کارمند ہے جہاں پر پہلے والے طریقں گنا نہیں اگ سکتا۔


Transplantation-Method

گنے کی فصل کو پانی کی ضرورت پوری کرنے کے لئے اس کو ہرہفتے میں ایک مرتبہ پانی دینا چاہیے۔ جس علاقے میں پانی کی کمی ہو وہاں پر ٹیوب ویلز لگا کر پانی کی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے ۔ اور پانی کی کمی کی صورت میں پندرہ دن میں ایک مرتبہ پانی دینا بھی موزون ہے۔

گنے کی ٖفصل اگانے سے لیکر کاٹنے تک بہت سی بیماریوں کا شکار ہوتی ہے جن کی وجہ سے فصل کی جڑیں خشک ہوجاتی ہیں، پودوں کے پتے خشک ہوکر سکڑ جاتے ہیں یا پیے ہوجاتے ہیں۔ اس علاوہ چھڑ یوں کے اندر بھی کئی بیماریاں لگنے کی وجہ سے ان کا رس خشک ہوجاتا ہے یا ان کے اندر سرخ اور سفید رنگ کے پیچ پڑ جاتے ہیں۔ اس لئے گنے کو مختلف بیماریوں سے بچنے کے وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ان بیماریوں کا مشاہدہ کرکے ماہرین کے مشورہ سے اچھی قسم کی دوائیوں کا استعمال کرنا چاہیے۔

اگر گنے کی فصل اچھے طریقہ سے اگا کر اس کی صحیح طور پر دیکھ بھال کی جائے تو ایک ایکڑ سے 1200 سے 1500 من فی ایکڑ کی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔


Post a Comment

0 Comments