گرمی میں مفید 5 قدرتی انرجی ڈرنکس


       گرمی کی آمد کے ساتھ ہی مشروبات کی طلب میں اضافہ ہوجاتاہے لیکن بازار کے پیکٹ والے جوسزسے بہتر ہے کہ آپ قدرتی مشروبات سے لطف اندوز ہوں۔گرمی کے موسم میں مزیدار تازہ مشروبات راحت اور ٹھنڈک کا احساس دیتے ہیں۔قدرتی مشروبات آپکو گرمی کی وجہ سے ہونے والی شکایات جیسے کمزوری ، گھبراہٹ ،بد ہضمی ، پانی کی کمی وغیرہ جیسے مسائل سے دور رکھتے ہیں۔مندرجہ ذیل قدرتی مشروبات سےآپ گرمیوں میں کافی حد تک آرام حاصل کر سکتے ہیں۔

1- ۔ناریل کاپانی

کچے ،سبز اور نرم ناریل کے اندر موجود پانی صاف اور نمکیات سے بھرپور ہوتاہے۔ یہ مشروب گرمیوں میں بے حد مقبول ہوتا ہے۔یہ ناصرف تروتازگی کا باعث بنتاہے بلکہ کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہوئے صحت کے لئے بھی انتہائی مفید ہے۔ناریل میں وٹامن سی سمیت ایسے غذائی اجزا پائے جاتےہیں جو ہاضمہ بہتر بنانے اور پیٹ کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ناریل کے پانی میں گلوکوز سمیت قدرتی منرلز بھی موجود ہوتے ہیں جو گرمی کی شدت کو کم کرنے کی تاثیر رکھتے ہیں اور جلد کی شادابی اور رعنائی میں اضافہ کا سبب بنتے ہیں۔ گرمیوں میں ناریل کے پانی کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد کی قوتِ مدافعت میں کئی گناہ اضافہ ہوجاتاہے۔
ناریل شوگر کی سطح کو اعتدال میں رکھ کر ذیابیطس کے خطرے سے محفوظ رکھتاہے۔پیشاب میں الکلی کے ترشوں کو نیوٹرلائز کرکے پتھری بننے سے روکتاہے ۔خون کی گردش بہتر بناکر بلڈ پریشر نارمل رکھتاہے۔جسم میں پانی کی کمی دور کرکے تیزابیت بھی کم کرتاہے۔ماہرین کاکہناہے کہ ناریل کے پانی کو دنیا کے محفوظ ترین پانی کی حیثیت دی جاتی ہے۔ اسکے استعمال سے جسم بیکٹیریا ، وائرس او ر متعددی امراض سے بچ جاتاہے یہ مختلف انفیکشن اور بیماریوں کے خلاف بہت تیزی سے کام کرتاہے۔کھیلوں کی سرگرمیوں اور ورزش کے بعد پینے کے لئے بہترین انرجی ڈرنک ہے۔

2-      گنے کا رس

موسم گرماکی مشہور سوغات گنے کا رس گرمی کے اثرات کا شکار افراد کے لئے بے حد مفید ہے۔طبی ماہرین نے گنے کے رس کو گرمی کی شدت کو کم کرنے میں مفید بتایاہے۔ تپتی ہوئی دھوپ میں ، لوچلنے کی صورت میں جب سورج اپنی پوری آب وتاب سے جلوہ افروز ہوتاہے تو یہ سکون بخشنے کے ساتھ ساتھ کمزوری کو دور کرکے قوت بخشتاہے۔ گنے کے رس سے فاسد مادے پیشاب اور پسینے کے ذریعے خارج ہوتے ہیں۔گنے کا رس یرقان میں خاص طور پر موثر ہے۔یہ گردوں کی صفائی کے ساتھ ساتھ خون کی گرمی اور حدت بھی دور کرتاہے۔ یہ بلڈپریشر کو نارمل رکھتاہے۔کمزور افراد کے لئے گنے کا رس بہت زیادہ فائدہ بخش ہوتاہے۔

3-      لسی

گرمی میں ٹھنڈک کا احساس دینے والی لسی تو سب کی ہی پسندیدہ ہے۔لذت کے ساتھ ساتھ اپنے اندر بے پناہ غذائیت سموئے ہوئے ہے۔لسی کو بطور ناشتہ استعمال کرنے سے دن بھر فرحت اورتازگی کا احساس رہتاہے۔ لسی ایک نہایت ہی مفید اورطاقت بخش غذاہے جو آپکو گرمی میں تروتازہ رکھتی ہے۔اسمیں پروٹین کے نہایت لطیف ذرات ہوتے ہیں اسلئے یہ بآسانی ہضم ہوجاتی ہے اور دوسری اشیاء کو بھی ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اسکے استعمال سے بدن قوی اور مضبوط ہوتاہے، گرمی کی شکایت میں مصری کے ساتھ لسی کا استعما ل مفیدہے۔

4-      شہد کا پانی

شہد میں تمام انسانوں کے لئے شفاء ہے اسکی طبی،حیاتیاتی اور غذائی خصوصیات کااندازہ لگانا مشکل ہے،گرمی میں جسم میں قوت مدافعت بہت کم ہوجاتی ہے۔اسکے لئے شہد آپکے لئے بہترین انرجی ڈرنک کا کام کرسکتاہے۔ چینی ہم سب کے لئے نقصان دہ ہے اسکے بجائے شہد کا استعمال فائدہ کے علاوہ اور کچھ نہیں۔اسمیں بیک وقت طاقت ، لذت اور صحت کے اوصاف پائے جاتے ہیں۔ شہد فوری طاقت دینے کا ذریعہ ہے جب طبیعت نڈھال ہو اور آپ کمزوری محسوس کریں تو شہد کے استعمال سے اسی وقت آپکی طبیعت میں بہتری آئے گی۔شہد صحت کو قائم رکھنے کے لئے ایک لاجواب غذا ہے۔صبح نہار منہ اور عصر میں شہد پانی میں ملاکر ضرور پئیں۔یہ عمل آپکی بے وقت کی بھوک ختم کرکے آپکو طاقت پہنچاکر قوتِ مدافعت میں اضافہ کرے گا۔

5۔       کیری کا شربت

ہر موسم کے خطرات سے بچاؤ کے لئے اللہ تعالیٰ پہلے ہی اسکا حل دے دیتے ہیں ۔بس اسے تلاش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔بالکل اسی طرح گرمیوں میں آنے والی کیری گرمی دور کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔گرمی کی شدت میں کیری کا شربت بے انتہا مفید ہے۔
کیری ابال کر گھٹلی اور چھلکے نکال کر اسے اچھی طرح میش کرلیں۔ گلاس میں پہلے برف اسکے بعد آدھا چمچ ذیل میں دیاگیا مصالحہ اور کیری کا پلپ اور ٹھنڈا پانی ڈال کر انجوائے کریں۔اگر تھوڑی چینی شامل کرنا چاہیں توکرلیں۔
(پسی کالی مرچ آدھاچمچ، کالا نمک ایک چمچ ، بھناپسازیرہ3چمچ،بھنی پسی اجوائن ایک چمچ،اور نمک حسب ذائقہ مکس کرکے بوتل میں بھر کر رکھ لیں)

کیری کا پلپ تیار کرکے آپ اپنی آسانی کے لئے فرج میں ایئر ٹائٹ شیشے کی بوتل میں رکھ سکتے ہیں۔
یہ شربت گرمی دور کرکے آپکو ٹھنڈک کا احساس دے گا اور آپکے بچے اور روزگار کے لئے باہر جانے والے افراد لوُ لگنے کے خطرات سے محفوظ رہیں گے۔

Post a Comment

0 Comments