آج صبح آٹھ بجے کی بات ھےکہ میں آفس جانے
کو بالکل تیار تھا کہ گیٹ کی گھنٹی نے مجھے چونکا دیا۔گیٹ کھولاتو دیکھا میرا پڑوسی
مایوسی کے سائے اور ماسک چہرے پر پھیلائے اضطرابی کیفیت میں کھڑا مجھ سے میری موٹر
بائیک کی چابی مانگتے ھوے کہہ رہا تھا کہ
"مجھے لیب سے ایک رپورٹ لانی ہے"
میں نے کہا
ٹھیک ہے لے لو بھائی۔ میں نے حق ھمسائے باحسن طریق سے نبھاتے
ھوئے، بائیک کی چابی بخوشی تھما دی۔
تھوڑی ھی دیر بعد پڑوسی رپورٹ لے کر واپس
آیا، اور مجھے چابی واپس کرتے ھوئے شکریہ کا بھاری بھرکم بنڈل دیا ا، اور ساتھ ھی مجھے
گلے بھی لگا لیا " اور بہت بہت شکریہ" کہہ کراپنے گھر چلا گیا.
جیسے ہی وہ اپنے گھرگیا، اسکی بیگم نے گیٹ کھولا اور گیٹ پر ہی کھڑے ہو کر اپنی بیوی
سے کہنے لگا، "رپورٹ پازیٹو آئی ہے"
جب یہ بات میرے کان میں پڑی تو میں تو گرتے
گرتے بچا، خوفزدہ ہوکر ، میں نے اپنے ہاتھوں کو سینیٹائزر سے صاف کیا، پھر موٹر سائیکل کو دو بار
سرف سے دھویا، پھر یاد آیا مجھے اس نے گلے بھی لگایا تھا، میں نے دل میں سوچا مارا
گیا تو بیٹا، تجھے بھی اب کرونا ہو کر رہے گا، پھر ڈیٹول صابن سے رگڑ رگڑ کر نہایا
اور دکھی ہوکر گھر کے ایک کونے میں بیٹھ گیا.
تھوڑی دیر بعد میں نے پڑوسی کو فون کر کے
کہا، "بھائی، اگر آپ کی رپورٹ پازیٹو تھی" تو کم سے کم مجھے تو بخش دیتے
..؟ "میں بے چارہ غریب تو بچ جاتا"
پڑوسی زور زور سے
ہنسنے لگا اور کہنے لگا، "وہ رپورٹ ..؟" وہ رپورٹ تو آپ کی بھابھی کی پریگنینسی کی تھی،
"جو پازیٹو آئی ہے"
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comments box