خوشی
اللہ تعالی کی نعمتوں میں سے دی ہوئی ایک نعمت ہے کیوں کہ خوشی ہماری زندگی میں بہت اہم کردار
ادا کرتی ہے۔ زندہ رہنے کے لئے جیسے خوراک اہم ہے ایسے ہے خوش رہنا بھی ہماری عمر
کو بڑھاتا ہے۔ اور خوش رہنے کے لئے ہماری زندگی کے باقی مسائل کے سا تھ ہماری زبان کا بھی خوشی اور نا خوشی کا بہت تعلق ہے۔ اس
لئے کہتے ہیں کہ آپ کی زبان آپ کو دھوپ یا چھاوں میں بٹھاتی ہے۔ اس
لئے خوش رہنے کے لئے زبان اوردماغ کے کچھ راز آپ کے لئے پیش خدمت ہیں:-
غصے میں خاموش ہو جایا کریں۔
ایسے جملے اور باتیں نہ کہیں جو دوسروں کو دل دکھانے والی
ہوں۔
آپ ایک
بیٹی کی ماں یا باپ بھی ہوںگے ۔ بیٹی کو غصہ کنٹرول کرنا آپ کو ہی سکھانا ہے۔ جی، اور بیٹے کی ماں بھی ہیں۔ بیٹوں کو زبان کھلی چھوڑنے
کی، چیخنے کی اجازت نہ دیں۔ وہ کسی کے شوہر بھی بنیں گے، ان کی تربیت بھی آپ ہی کو
کرنی ہے۔
اس بات کو ذہن نشین کرلیں کہ اس دنیا میں مسافر کی طرح رہیں اور دنیا کو ٹارگٹ نہ
بنائیں۔ بس اپنا عقیدہ یہ بنا لیں کہ میں اس دنیا میں اس لئے ہوں کہ اصل
زندگی کیلئے سامان پیک کرلوں جہاں ہمیشہ رہنا ہے. آخرت کی فکر ہوگی
تو دنیا کی فکریں خود ہی ہیچ لگیں گی اور کسی
کی نعمتوں کے ساتھ یا کسی کے ساتھ اپنا موازنہ اور مقابلہ کرنا
بدنصیبی ہے۔
لوگوں سے ہمیں شکایت رہتی تو ہے لیکن ہم بعض دفعہ اپنے
لئے انکو برا کرنے کا موقع کود دے دیتے ہیں۔ اس لئے یاد رکھیں کہ لوگوں کی محبت
اسکو ملتی ہے جو سخاوت کرتا ہو، اور تکلیف میں نہ ڈالتا ہو، اور اسکا چہرہ کِھلا
رہتا ہو۔
دوسروں کو تکلیف میں ڈالنا خود کیلیے مشکلات پیدا کر دیتا
ہے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھا جائے کسی کو جگہ دے دینا، مسکرا دینا، سلام کر
دینا وغیرہ؛ یہ ایک دوسرے کے لئے دل بڑا کر دیتا ہے۔
اگر ناخوشی کے پیچھے فکر معاش ہے تو دو باتیں اپنا یقین
بنا لیجئے۔ روزی ہمیں تلاش کرتی ہے اور مل کر ہی رہے گی اور دینے سے مال گھٹتا
نہیں، بلکہ برکت ہوتی ہے۔ اسی یقین کے مطابق اپنے مالی معاملات چلائیں۔
بہت زیادہ لوگوں میں نہ گھلیں ملیں کیوں کہ آپ بہت
ایکسپوز اور فری ہو جائیں۔ لوگوں سے ذرا سا کنارہ ایک اچھے انداز سے اچھا رہتا ہے۔
یہ رویہ غیبت سے بھی بچائے گا۔ اور یہ کام لوگوں کی حسد سی اذیتوں جیسا کہ
بد اخلاقی، تکبر وغیرہ سے آپ کو محفوظ رکھے گا۔
جتنا ہو سکے سوال کرنے سے بچیں۔ خود پر
depend کرنے والے بنیں اور اللہ
سے لوگوں سے بے نیاز ہو جانے کی دعا کیا کریں۔
دین سے چمٹے رہنے میں خوشی ہے؛ کیونکہ اس سے مخلص، بے
لوث دوست اور ساتھی مل جاتے ہیں۔ مزید دین سے جڑے رہنے سے علم بھی ملتا ہے اور
زندگی بھی پوزیٹیو رہتی ہے؛ مزید توبہ اور زندگی بہتر بناتے رہنے کی موٹیویشن ملتی
ہے۔
ایمان کے ساتھی گروپ
کو بھی آپ ایسا ہی پائیں گے، سو جڑے رہیں۔
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comments box