سب سے پہلے حرام سے بچیں حلال استعمال کریں غریبوں کا خیال رکھیں
اچھی سوچ اپنائیں
بلڈ پریشر، معدہ، جِگر، کولیسٹرول، شُوگر، اور دوسری بڑی بڑی بیماریوں
سے بچائو کے لٸے ہمیں یہ کام کرنے ہوں گے۔
1- کھانا۔ زیادہ
تر بیماریاں گلے ہوئے کھانے کی وجہ سے ہوتی ہیں- گلے ہوئے اور پکے ہوئے
کھانے میں فرق ھے۔ (جیسے ایک پکا ہوا سیب ہوتا ھے، اور ایک گلا ہوا! گلا ہوا
سیب آرام سے چمچ کے ساتھ بھی کھایا جا سکتا ہے، اور اسے چبانا بھی نہیں پڑتا) مٹی
کے برتوں میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ھے؛ جبکہ سٹیل، سِلور، پریشر کُکر یا نان
سٹِک میں کھانا گل جاتا ھے۔ اس لئے پہلے
اپنے برتن بدلیں؛ یقین جانیں! جن لوگوں نے
برتن بدل لیے، اُن کی زِندگی بدل جائے گی۔
2- کُوکِنگ آئل۔ کوکنگ آئل وہ استعمال کریں جو کبھی نہ جَمے، دُنیا کا سب سے بہترین
تیل جو نہیں جمتا، وہ زیتون ھے؛ لیکن یہ مہنگا ہے اور ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لئے
سرسوں کا تیل ھے، یہ بھی نہیں جمتا، سرسوں کا تیل واحد تیل ہے، جو ساری عُمر نہیں جمتا،
اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ھے۔ اس تیل کی ایک یہ بھی خوبی ہے کہ اس میں جس چیز
کو بھی ڈال دیں گے۔ اس کو جمنے نہیں دیتا۔ اور اِنشاءالله جب سرسوں کا تیل آپ کے
جسم کے اندر جائے گا تو آپ کو کبھی بھی دل کا دورہ، فالج یا مِرگی نہیں ہوگا، گُردے
فیل نہیں ہونگے؛ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے، کیونکہ سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف
کرتا ھے۔ جب نالیاں صاف ہوجاٸیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا-
3- نمک۔ ہمیں نمک وہ لینا چاہیٸے جو مٹی سے آیا ہو۔ اور وہ نمک أج بھی پوری
دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ھے۔ دوسرے ممالک میں پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90
گرام یعنی 4000 روپے کا نوے گرام ملتا ہے اور ہمارے یہاں دس سے بِیس روپےفی کلو بکتا
ہے۔ بدقسمتی دیکھیں! ہم گھر میں آیوڈین مِلا نمک لاتے ہیں؛ جس نمک نے ہمارا کردار
بنانا تھا وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔ اس لٸے ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں۔
4- مِیٹھا۔ ہم
سب کے دماغ کو چلانے کے لٸے میٹھا چاہیے۔ اور میٹھا الله کریم نے مٹی میں رکھا ھے،
یعنی گَنّا اور گُڑ؛ اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر دی۔
5- پانی۔ تمام
حیاتیات کے لٸے پانی سب سے ضروری ہے اور اس کے بغیر انسان کا
زندہ رہنا ممکن نہیں۔ پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہُوا ہی استعمال کرنا چاہٸے۔ آبِ
زم زم پوری دنیا میں سب سے بہترین پانی ھے؛ اوراس کے بعد پنچاب کا پانی ھے۔ اس
کے بعد مٹی سے نکلنے والی گندم استعمال کریں۔ لیکن گندم کو کبھی بھی چھان کر
استعمال نہ کریں۔ گندم اور چھان
وغیرہ نکالے بغیر کیونکہ! ہمارے آقا کریم حضرت محمدﷺ بغیر چھانے أٹا کھاتے
تھے۔
تو پھر طعی یہ کر لیں کہ آپ
کو یہ پانچ کام کرنے ہونگیں؛ زمین کے اندر والا
پانی، مٹی کے برتن میں رکھ کر، مٹی کے گلاس میں پئیں، اور ان ساری چیزوں کے
ساتھ گندم کا آٹا۔
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comments box