آئندہ وفاقی حکومت ادویات کی قیمتوں کا
تعین کرے گی،وزیراعظم نے ڈرگ پرائس پالیسی 2018 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔
ادویات کمپنیوں کا مہنگائی کے حساب سے قیمتیں
بڑھانے کا اختیار ختم کر دیا گیا ہے۔ ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے ڈرگ پرائس پالیسی
2018 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔ادویات کی قیمتوں میں کنزیومر پرائس انڈیکس کی شرح
کے تحت سالانہ اضافہ روک دیا ہے۔فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے جولائی میں مالی سال
2019-20 کی سی پی آئی انڈیکس کے تحت ادویات کی قیمت میں 50 اور 70فیصد اضافہ کرنا تھا۔
وزیراعظم کی منظور کردہ ترمیم کے تحت آئندہ
وفاقی حکومت ادویات کی قیمتوں کا تعین کرے گی اور فارماسیوٹیکل کمپنی کی بنیادوں پر
قیمتوں میں اضافہ نہیں کر سکیں گے۔ڈرگ پرائس پالیسی 2018 کے سیکشن 7 کو ختم کردیا گیا
ہے جس کے تحت فارماسوٹیکل کمپنیاں سالانہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے مطابق 472 ادویات
کی قیمت میں 50 فیصد اور دیگر ادویات کی قیمت میں 70 فیصد اضافہ کر سکتی تھیں۔
وزیراعظم عمران خان نے وزارت صحت کی سمری
منظور کرکے کابینہ کو بھیجوا دی ہے۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں کئی بار ادویات
کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا،رواں سال جولائی میں قومی اسمبلی کو وزارت صحت و قومی
خدمات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرتی بلکہ
یہ ڈرگ پرائس پالیسی کے تحت بڑھائی جاتی ہیں‘ موجودہ حکومت نے 385 ادویات کی قیمتیں
کم کرنے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا مگر ادویہ ساز کمپنیوں نے اس سلسلے میں عدالتوں
سے رجوع کرلیا ۔
سب سے زیادہ حکم امتناعی سندھ ہائی کورٹ
نے جاری کئے ہیں، حکومت یہ حکم امتناعی خارج کرانے کے لئے کوشاں ہے۔ کہ ادویات کی قیمتوں
میں کوئی بھی حکومت اپنی مرضی سے اضافہ نہیں کر سکتی۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اس کا
فیصلہ کرتی ہے۔ موجودہ پالیسی جون 2018ء میں سابق حکومت نے لاگو کی تھی۔
0 Comments
Please do not enter any spam link in the comments box